السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا رواتب افضل ہیں یا تعلیم حاصل کرنا ۔ جبکہ یہاں ظہر کی نماز کے لیے چھٹی اس وقت ہوتی جب جماعت کھڑی ہونے میں پانچ یا سات منٹ باقی ہوتے ہیں حد دس منٹ اگر وضوء پہلے نہ کیا ہوا ہو تو رواتب ایک رکعت بھی ادا نہیں کر سکتا ایک استاد صاحب سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ اختلاف ہے علماء کا کہ رواتب ضروری ہیں یا تعلیم ؟
اقبال صدیق مدینہ منورہ
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دونوں کو عمل میں لانا افضل ہے رواتب تعلیم کی وجہ سے فرض نماز سے پہلے نہیں پڑھ سکتا تو فرض نماز کے بعد پڑھ لے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے ظہر کے بعد والی دو رکعت کو بوجہ مشغولیت ومکالمہ عصر کے بعد پڑھ لیا تھا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب