السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
(۱) ہم نے ایک دینی مدرسہ قائم کیا ہے نظام تعلیم کے دوران طالب علموں کو چھٹیاں ہوتی ہیں خاص کر گور نمنٹ کے مدارس میں اگر یہ چھٹیاں نہ ہوں تو طالب علم کے ذہن پر بوجھ پڑتا ہے لیکن اسلاف تو ہر وقت دینی تعلیم میں مشغول رہتے تھے ۔ آپ کا کیا مشورہ ہے ؟ (۲) ابتدائی سالوں کے لیے چند اردو اور آخری سالوں کے لیے چند عربی کتب بتائیں جو کہ نصابی کتب کے علاوہ لڑکوں کو برائے مطالعہ دی جائیں ؟ عبدالباری پنڈ گجراں
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
(۱) تعلیم وتعلم کے سلسلہ میں تعطیلات کا جو نظم رائج الوقت ہے اس پر کتاب وسنت میں کوئی نص مجھے تو یاد نہیں البتہ صحیحین والی عبداللہ بن مسعود سوال کی حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ وعظ کے سلسلے میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین کا دھیان وخیال رکھتے تھے کہیں وہ اکتا نہ جائیں ۔ [عبداللہ بن مسعود سوال ہر جمعرات لوگوں کو نصیحت کیا کرتے تھے ایک آدمی نے کہا اے ابو عبدالرحمن میں دوست رکھتا ہوں کہ ہر روز ہمیں نصیحت کیا کریں ۔ فرمایا خبردار مجھ کو اس سے یہ بات روکے ہوئے ہے کہ میں مکروہ سمجھتا ہوں کہ تمہیں تنگ کروں اور میں خبر گیری رکھتا ہوں نصیحت کے ساتھ جس طرح نبیصلی الله علیہ وسلمہماری خبر گیری رکھتے تھے ہم پر اکتانے کے خوف سے1]
(۲) تقویة الایمان ، قرۃ العیون اردو ، کتاب التوحید اردو ، الظفر المبین ، ارشاد الی سبیل الرشاد ، حسن البیان ، ضرب حدیث ، سبیل رسول ، تحریک آزادی فکر ، رسول اکرم صلی الله علیہ وسلم کی نماز اور محمدیات ، اعلام الموقعین، ایقاظ ہمم اولی الابصار ، القول المفید مختصر المومل فی الرد الی الامر الاول ، ہدیة السلطان الی مسلمی الیابان تحفة الانام ، ارشاد النقاد ، صفة صلاۃ النبیصلی الله علیہ وسلم التنکیل ، الانوار الکاشفہ ، احکام الاحکام ، الاتباع لابن ابی العز ، زبدة البیان ، کتاب الایمان ابن تیمیہ ، الصارم المسلول ، ابکار المنن ، نیل الاوطار ، فتح القدیر للشوکانی اور تفسیر ابن کثیر۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب
1 [بحوالہ مشکوة کتاب العلم فصل اول متفق علیہ ]