سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(796) اگر داڑھی کی کانٹ چھانٹ منع ہے یا..الخ

  • 5363
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1291

سوال

(796) اگر داڑھی کی کانٹ چھانٹ منع ہے یا..الخ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی نے کہا کہ اگر داڑھی کی کانٹ چھانٹ منع ہے یا کانٹ چھانٹ کرنے والا گناہگار ہوتا ہے یا اس کا مرتبہ متشرع سے کچھ کم ہے تو جماعت اہل حدیث ایک بہترین باعمل جماعت ہے اس میں بہترین سے بہترین آدمی موجود ہیں وہ سب اپنا قائد ایک بالکل ہی دشمن داڑھی احسان الٰہی کو نہ بناتے اور حکیم محمد صادق سیالکوٹی رحمہ اللہ اپنے جنازہ کی وصیت کہ احسان الٰہی پڑھائے ہر گز نہ کرتے حکیم صاحب نے بھی احسان الٰہی کو دوسرے جماعت کے علماء وفضلاء کے زہد وتقویٰ سے بہتر سمجھا جو کہ سب کے سب متشرع ہیں لہٰذا ثابت ہوا کہ داڑھی کی کانٹ چھانٹ کا مسئلہ بالکل فضول ہے ؟            چوہدری عبدالرحمن مہار ستراہ سیالکوٹ4/1/87


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اہلحدیث کلمہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا پڑھتے ہیں وہ کسی اور کا کلمہ نہیں پڑھتے۔ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے مونچھیں کٹانے اور داڑھیاں بڑھانے نیز مجوسیوں اور مشرکوں کی مخالفت کرنے کا حکم دیا ہے داڑھی کے طول وعرض یا اس کے کسی حصہ سے بال کاٹنا تراشنا نیز داڑھی کا خط بنانا پھر داڑھی کو ٹھپ دلوانا ان سے کوئی کام بھی رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم سے ثابت نہیں کسی کا لیڈر امیر یا امام ہونا اور بات ہے اور اس کے قول فعل کا شرعی حجت ہونا اور بات ہے۔     

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 01 ص 521

محدث فتویٰ

تبصرے