سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(789) ایک مٹھی سے زیادہ داڑھی نہیں رکھنا چاہیے؟

  • 5356
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1123

سوال

(789) ایک مٹھی سے زیادہ داڑھی نہیں رکھنا چاہیے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

الشیخ البانی رحمہ اللہ نے قبضہ کا مسئلہ بیان کیا کہ ایک مٹھی سے زیادہ داڑھی نہیں رکھنا چاہیے بلکہ یا وہ سنت نہیں اس کی وضاحت فرمائیں ؟                              محمد بشیر طیب کویت


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ نے لکھا ہے کہ ’’الشیخ البانی  رحمہ اللہ نے قبضہ کا مسئلہ بیان کیا کہ ایک مٹھی سے زیادہ نہیں رکھنا چاہیے بلکہ زیادہ سنت نہیں‘‘ شیخ البانی رحمہ اللہ تعالیٰ نے کیا لکھا؟ کیا فرمایا؟ تو ان کے الفاظ سامنے آنے سے ہی پتہ چل سکتا ہے برائے مہربانی ان کے وہ الفاظ لکھ بھیجیں جن سے آپ نے مندرجہ بالا باتیں اخذ کی ہیں البتہ اتنی بات معلوم ہونی چاہیے کہ داڑھی بڑھانا فرض ہے کیونکہ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے {أَعْفُوْا اللُّحٰی} بعض احادیث وروایات میں {وَفِّرُوْا} اور {أَرْخُوْا} کے لفظ بھی وارد ہوئے ہیں اور کوئی قرینہ کتاب وسنت میں موجود نہیں جو رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کے اس امر کو اس کی حقیقت وجوب سے مجاز ندب واستحباب کی طرف پھیر لے  اور ظاہر ہے رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کے مندرجہ بالا الفاظ کٹانے اور منڈانے کے منافی ہیں رہی عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی قبضہ والی روایت تو وہ موقوف ہے اور معلوم ہے موقوف سے شریعت ثابت نہیں ہوتی تاوقتیکہ وہ حُکماً مرفوع نہ ہو اور یہ قبضہ والی حدیث موقوف حکما مرفوع نہیں۔                               

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

 

جلد 01 ص 517

محدث فتویٰ

تبصرے