سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(941) میری اُمت کا اختلاف رحمت ہے ، کیا یہ حدیث صحیح ہے؟

  • 5241
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 2950

سوال

(941) میری اُمت کا اختلاف رحمت ہے ، کیا یہ حدیث صحیح ہے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نبی صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا میری اُمت کا اختلاف رحمت ہے ، کیا یہ حدیث صحیح ہے؟      (مولانا محمد بشیر )


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

’’اختلافُ اُمتی رحمۃ‘‘ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کا فرمان نہیں ، صرف آپ  صلی الله علیہ وسلم کی طرف منسوب کر دیا گیا ہے ۔ آپ صلی الله علیہ وسلم سے پایۂ ثبوت کو نہیں پہنچتا۔ 1اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {وَلَا یَزَالُوْنَ مُخْتَلِفِیْنَ إِلاَّ مَنْ رَّحِمَ رَبُّکَ}[ھود:۱۱۸،۱۱۹][’’وہ اختلاف کرنے والے ہی رہیں گے سوائے اُن کے جن پر تیرا رب رحم فرمائے۔‘‘]                                                    ۹،۳،۱۴۲۳ھ

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 857

محدث فتویٰ

تبصرے