ایک آدمی بار بار گناہ کرتا ہے توبہ کرتا ہے ، پھر گناہ کرتا ہے پھر توبہ کرتا ہے تو اس کا کیا حکم ہے؟
اس کے متعلق رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ ایک بندے نے بہت گناہ کیے اور کہا اے میرے رب میں تیرا ہی گنا ہ گار ( بندہ) ہوں تو مجھے بخش دے ، اللہ رب العزت نے فرمایا : یہ میر ابندہ جانتا ہے کہ اس کا کوئی رب ضرور ہے، جو گناہ معاف کرتا ہے اور گناہ کی وجہ سے سزا بھی دیتا ہے ، میں نے اپنے بندے کو بخش دیا ، پھر بندہ رکا رہا ، جتنا اللہ نے چاہا اور پھر اس نے گناہ کیا اور عرض کیا: میرے رب! میں نے دوبارہ گناہ کر لیا ، اسے بھی بخش دے ، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: میر ابند ہ جانتا ہے کہ اس کا رب ضرور ہے جو گناہ معاف کرتا ہے اور اس کے بدلے میں سزا بھی دیتا ہے ، میں نے اپنے بندے کو بخش دیا۔ پھر جب تک اللہ نے چاہا بندہ گناہ سے رُکا رہا اور پھر اس نے گناہ کیا اور اللہ کے حضور میں عرض کیا: اے میرے رب! میں نے گناہ پھر کر لیا ہے تو مجھے بخش دے ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: میرا بندہ جانتا ہے کہ اس کا ایک رب ضرور ہے جو گناہ معاف کرتا ہے ورنہ اس کی وجہ سے سزا بھی دیتا ہے میں نے اپنے بندے کو بخش دیا۔ تین مرتبہ پس اب جو چاہے عمل کر لے۔