سورۂ آل عمران کی آیت نمبر: ۱۲۴ میں تین ہزار فرشتوں کا ذکر ہے کیا وہ واقعی نازل ہوئے تھے۔ دلیل سے تحریر کریں؟ (محمد حسین ، کراچی)
ہاں نازل ہوئے تھے، اس کے کئی دلائل ہیں۔
1 اللہ تعالیٰ کا فرمان{ بَلٰٓی}[آل عمران:۱۲۵] [’’ کیوں نہیں۔ ‘‘ ]
2 اللہ تعالیٰ کا قول: {وَمَا جَعَلَہُ اللّٰہُ اِلاَّ بُشْرٰی لَکُمْ} [آل عمران: ۱۲۶][ ’’ مدد کی خبر اللہ نے اس لیے دی ہے کہ تم خوش ہوجاؤ۔ ‘‘ ]
3 اللہ تعالیٰ کا فرمان: {وَلِتَطْمَئِنَّ قُلُوبُکُمْ بِہٖ ط} [آل عمران:۱۲۶] [’’ اور تمہارے دل مطمئن ہوجائیں اس کے ساتھ۔ ‘‘ ]
4 اللہ تعالیٰ کا قول: {لِیَقْطَعَ طَرَفًا مِّنَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا ط} [آل عمران: ۱۲۷] [’’ تاکہ اللہ کافروں کا ایک بازو کاٹ دے۔ ‘‘ ]
5 اللہ تعالیٰ کا فرمان: {اَوْ یَکْبِتَھُمْ ط} [آل عمران: ۱۲۷] [’’ یا انہیں ذلیل کرے۔ ‘‘ ]
6 {فَیَنْقَلِبُوْا خَآئِبِیْنَ ط} [آل عمران: ۱۲۷] [’’ وہ ناکام ہوکر پلٹ جائیں۔ ‘‘ ]
7 اللہ تعالیٰ کا قول: {فَاسْتَجَابَ لَکُمْ اَنِّیْ مُمِدُّکُمْ بِاَلْفٍ مِّنَ الْمَلَآئِکَۃِ مُرْدِفِیْنَ o} [الانفال:۹] [’’اللہ نے تمہیں جواب دیا کہ میں ایک ہزار فرشتے تمہاری مدد کو بھیج رہا ہوں۔ ‘‘ ]
* اللہ تعالیٰ کے اقوال: {اِنَّ اللّٰہَ لَا یُخَلِفُ الْمِیْعَادَ ط} [ آل عمران: ۹] [’’ بے شک اللہ وعدہ خلافی نہیں کرتا۔ ‘‘] {وَلَنْ یُّخْلِفَ اللّٰہُ وَعْدَہٗ ط} [الحج:۴۷] [’’ اللہ ہرگز اپنے وعدہ کے خلاف نہیں کرے گا۔ ‘‘] {فَـلَا تَحْسَبَنَّ اللّٰہَ مُخْلِفَ وَعْدِہٖ رُسُلَہٗ ط} [ابراہیم:۴۷] [’’ یہ کبھی خیال نہ کرنا کہ اللہ اپنے رسولوں سے وعدہ خلافی کرے گا۔ ‘‘] {وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللّٰہِ حَدِیْثًا ط} [النسآئ:۸۷] [’’ اور کون زیادہ سچا ہے اللہ سے بات میں۔ ‘‘] {وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللّٰہِ قِیْلًا ط} [النسائ:۱۲۲] [’’ اور کون زیادہ سچا ہے ، اللہ سے قول میں۔ ‘‘] ۱۷ ؍ ۱۰ ؍ ۱۴۲۲ھ