سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(683) کیا بریلوی ، دیوبندی، شیعہ کو جہاد پر جمع کیا جاسکتا ہے؟

  • 5050
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1588

سوال

(683) کیا بریلوی ، دیوبندی، شیعہ کو جہاد پر جمع کیا جاسکتا ہے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے بھائی زیادہ تر یہ بیان کرتے ہیں کہ امت جہاد پر جمع ہوسکتی ہے۔ (۱) کیا بریلوی ، دیوبندی، شیعہ کو جہاد پر جمع کیا جاسکتا ہے؟

(۲)      دوسرا مسئلہ غلبہ دین کا طریقہ کار کیا ہے؟ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم صحابہؓ اور اسلاف سے تفصیلی بیان کریں۔

(۳)     کیا بریلوی ، دیوبندی اپنے عقیدے پر جمے رہیں، ان کے ساتھ مل کر توحید و سنت کی دعوت کا کام کیا جاسکتا ہے؟                             (شاہد سلیم، لاہور)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

(۱)ہاں1 کیونکہ ان کو اللہ تعالیٰ کی کتاب قرآن مجید اور رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کی سنت و توحید پر جمع کیا جاسکتا ہے۔ اور کتاب و سنت میں جہاد کا حکم ، جہاد کے احکام اور جہاد کے فضائل تفصیل سے بیان ہوئے ہیں۔

(۲)      غلبہ دین کا طریقہ یہ ہے کہ ہر مسلم جہاں کہیں بھی ہے حسب استطاعت زندگی کے ہر شعبہ میں ہر موقع و وقت پر کتاب و سنت کی بڑے اہتمام کے ساتھ پابندی کرے اور کتاب و سنت کے احکام اور ان کی ہدایات سے سرِموانحرف نہ کرے ۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اس طرح تھوڑے ہی عرصہ میں اسلام اور اہل اسلام کا غلبہ ہوجائے گا۔ ان شاء اللہ الحنان۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: { إِنْ تَنْصُرُوا اللّٰہَ یَنْصُرْکُمْ وَیُثَبِّتْ أَقْدَامَکُمْ }[محمد:۴۷؍۷][ ’’ اگر تم اللہ کے (دین کی) مدد کرو گے، تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہیں ثابت قدم رکھے گا۔‘‘ ]نیز اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: { إِنْ یَّنْصُرْکُمُ اللّٰہُ فَـلَا غَالِبَ لَکُمْ وَإِنْ یَّخْذُلْکُمْ فَمَنْ ذَاالَّذِیْ یَنْصُرُکُمْ مِّنْ م بَعْدِہٖ}[الآیۃ][آل عمران:۳؍۱۶۰][’’ اگر اللہ تعالیٰ تمہاری مدد کرے ، تو تم پر کوئی غالب نہیں آسکتا اور اگر وہ تمہیں چھوڑ دے تو اس کے بعد کون ہے جو تمہاری مدد کرے۔‘‘ ] نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: { وَعَدَ اللّٰہُ الَّذِیْنَ آمَنُوْا مِنْکُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَیَسْتَخْلِفَنَّھُمْ فِی الْأَرْضِ کَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِھِمْ}[الآیۃ] [النور:۲۴؍۵۵][تم میں سے ان لوگوں سے جو ایمان لائے ہیں اور نیک اعمال کیے ہیں، اللہ تعالیٰ وعدہ فرماچکا ہے کہ انہیں ضرور ملک کا خلیفہ بنائے گا، جیسے کہ ان لوگوں کو خلیفہ بنایا تھا، جو ان سے پہلے تھے۔‘‘ ]

(۳)     دائرۂ اسلام میں رہ کر اختلاف کی موجودگی  میں مل کر توحید و سنت کی دعوت کا کام کیا جاسکتا ہے، اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔ البتہ مل کر توحید و سنت کی دعوت کا کام کرنے والوں سے کوئی صاحب توحید و سنت ہی کو خیر باد کہہ دیں تو پھر وہ توحید و سنت کی دعوت کا کام بھلا کیا کریں گے؟ خواہ توحید و سنت کو خیر باد کہنے والے صاحب اپنے آپ کو اہل حدیث ہی کہلاتے ہوں۔                                            ۶ ؍ ۶ ؍ ۱۴۲۱ھ

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 688

محدث فتویٰ

تبصرے