سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(647) ایک آدمی کی چھ بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے..الخ

  • 5014
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 1130

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی کی چھ بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے اور اس آدمی کی بیوی اور والدین فوت ہو چکے ہیں اس کی وراثت کیسے تقسیم ہو گی؟ یعنی اس کی اولاد کو کتنا حصہ ملے گا؟         (محمد یونس شاکر ، نوشہرہ ورکاں)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر اس آدمی کی بیوی اور اس کے والدین تینوں اس کی زندگی میں فوت ہو گئے اور اب کے آدمی خود فوت ہو گیا اور اپنے پیچھے چھ بیٹیاں اور ایک بیٹا چھوڑ گیا تو اس فوت ہونے والی شخصیت کے وصایا و دیون اگرہوں ، ادا کرنے کے بعد ترکہ کو آٹھ حصوں میں تقسیم کر لیا جائے گا دو حصے بیٹے کو اور ایک ایک حصہ ہر بیٹی کو دے دیا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : {یُوْصِیْکُمُ اللّٰہُ فِیْٓ اَوْلَادِکُمْ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَیَیْنِ} [النسائ:۴؍۱۱][’’اللہ تعالیٰ تمہیں تمہاری اولاد کے بارے میں حکم کرتا ہے کہ ایک لڑکے کا حصہ دو لڑکیوں کے برابر ہے۔‘‘ ]                                          ۲۳؍۶؍۱۴۲۳ھ

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 643

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ