کیا انفرادی طور پر نوافل ادا کرتے وقت قرآن کو موبائل سے سنا جا سکتا ہے؟۔ ازراہِ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں جزاكم الله خيرا
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!نفلی نماز انفرادی اور اجتماعی دونوں طرح پرھنا مشروع ہے اور جماعت کی صورت میں قراءت امام کرے گا ،جب کہ انفرادی صورت میں تلاوت کرنا نمازی کی ذمہ داری ہے ۔نماز میں انفرادی یا اجتماعی صورت میں کیسٹ یا موبائل سے قرآن سننا کتاب وسنت سے ثابت نہیں ،اس لیے ہروہ عمل جس کے جواز کی دلیل کتاب سنت کی تعلیمات سے ثابت نہ ہو اس سے اجتناب لازم ہے،اس لیے کہ وہ اعمال جو سنت مطہرہ سے ثابت نہ ان پر عمل پیرا ہونے کے متعلق سخت وعید وارد ہوئی ہے۔عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا:
« مَنْ أَحْدَثَ فِى أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ مِنْهُ فَهُوَ رَدٌّ »جس نے ہمارے اس دین میں ایسی چیز ایجاد کی جواس سےنہیں تو وہ مردود ہے۔(صحیح مسلم)اور دوسری روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایاؔ:
« مَنْ عَمِلَ عَمَلاً لَيْسَ عَلَيْهِ أَمْرُنَا فَهُوَ رَدٌّ »جس نے ایسا عمل کیا جس پرہمارا حکم نہیں تو وہ مردود ہے۔(صحیح مسلم)۔چونکہ مذکورہ عمل دین حنیف سے غیرثابت ہے ،اس لیے اس سے بچنا از بس ضروری ہے۔
فتویٰ کمیٹی