میں ایک دوکاندار ہوں لوگ میرے پاس دَم کیے ہوئے دھاگے اور تعویذات لے کر آتے ہیں۔ میں اُنہیں ایلومینیم کے بنے ہوئے خول میں بند کر کے دے دیتا ہوں وہ اُسے بازو پر یا گلے میں باندھ لیتے ہیں میرا یہ عمل جائز ہے یا نہیں؟
تعویذ تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے ثابت نہیں۔ قرآن مجید میں ہے: {وَمِنْ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِ} [الفلق:۴] [اور گرہوں میں پھونک مارنے والیوں کے شر سے ۔‘‘] اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {وَتَعَاوَنُوْا عَلَی الْبِرِّ وَالتَّقْوٰی وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ} [المائدۃ :۲] [’’ نیکی اور پرہیز گاری میں ایک دوسرے کی امداد کرتے رہو اور گناہ اور ظلم و زیادتی میں مدد نہ کرو۔‘‘] ۱۱/۳/۱۴۲۴ھ