ایک آدمی کا باپ فوت ہو گیا ہے اور اس کی جائیداد میں سود کے پیسے ہیں۔ اب وہ پیسے ورثاء لے سکتے ہیں یا نہیں؟ اگر نہیں لے سکتے تو کیا کریں؟ (ضیاء اللہ ، اوکاڑہ)
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: {وَاِنْ تُبْتُمْ فَلَکُمْ رُئُ وْسُ اَمْوَالِکُمْ}[البقرۃ:۲۷۹] [’’ہاں اگر توبہ کر لو تو تمہارا اصل مال تمہارا ہی ہے۔‘‘]تو اس آیت کریمہ کے مد نظر ورثاء سود کے پیسے واپس کر دیں اور باقی جائیداد کتاب و سنت کے مطابق تقسیم کر لیں۔ ۲۶/۲/۱۴۲۱ھ