بینک میں کرنٹ اکاونٹ کے بارے میں شریعت اور علماء کرام کیا امر فرماتے ہیں وضاحت سے آگاہ کرنا۔ عنداللہ ماجور ہونا۔ (محمد بشیر الطیب ،کویت )
واضح رہے کہ سودی بینکوں میں کرنٹ اکاونٹ والے سودی کاروبار میں بینک کے معاون ہیں جبکہ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے :{وَتَعَاوَنُوْا عَلَی الْبِرِّ وَالتَّقْوٰی وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ}[المائدۃ:۲] [’’نیکی اور پرہیز گاری میں ایک دوسرے کی امداد کرتے رہو اور گناہ اور ظلم و زیادتی میں مدد نہ کرو۔‘‘]گناہ کے کام میں تعاون بھی حرام، ممنوع اور گناہ ہے ۔