بعض عورتیں حج کے موقع پر حیض کو روکنے کے لیے گولیاں کھالیتی ہیں، تاکہ حج کے احکام پورے کرسکیں یا رمضان میں گولیاں کھاتی ہیں ، تاکہ روزے مکمل رکھ سکیں۔ کیا یہ درست ہے؟ (ملک محمد یعقوب)
یہ درست نہیں۔ ان دنوں میں طواف کے علاوہ تمام مناسک حج ادا کرے اور طواف بعد میں کرے۔2 اور ان دنوں کے روزے رمضان المبارک کے بعد رکھے۔ واللہ اعلم۔
عائشہ رضی اللہ عنہما فرماتی ہیں کہ ہم نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ حج کے ارادے سے نکلے، جب ہم لوگ سرف یا اس کے قریب پہنچے تو میں حائضہ ہوگئی۔ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم تشریف لائے تو میں رو رہی تھی۔ آپ صلی الله علیہ وسلم نے پوچھا: کیا تمہیں حیض آیا ہے؟ میں نے عرض کیا: ہاں۔ آپ صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ یہ وہ چیز ہے جو اللہ تعالیٰ نے آدم کی بیٹیوں کے لیے لکھ دی ہے، لہٰذا اب تم طواف کے علاوہ حاجیوں والے سب کام کرو۔ طواف اس وقت کرنا جب غسل کرلو۔ ‘‘
نوٹ:
… اب صفا اور مروہ چونکہ مسجد الحرام میں شامل ہوچکی ہیں، اس لیے حائضہ کو غسل کرنے کے بعد ہی سعی کرنی چاہیے۔] ۷ ؍ ۱۰ ؍ ۱۴۲۱ھ