عشر کن کو دینا افضل ہے ، زکوٰۃ بھی صدقہ بھی عام غریبوں کو یا مجاہدین کو؟ (محمد شکیل ، فورٹ عباس)
عشر صدقات میں شامل ہے، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: { إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَآئِ وَالْمَسَاکِیْنِ وَالْعَامِلِیْنَ عَلَیْھَا وَالْمُؤَلَّفَۃِ قُلُوْبُھُمْ وَفِی الرِّقَابِ وَالْغَارِمِیْنَ وَفِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ وَابْنِ السَّبِیْلِ }
[ ’’ صدقے صرف فقیروں کے لیے ہیں اور مسکینوں کے لیے اور ان کے وصول کرنے والوں کے لیے اور ان کے لیے جن کے دل پرچائے جاتے ہوں اور گردن چھڑانے میں اور قرض داروں کے لیے اور اللہ کی راہ میں اور مسافروں کے لیے ۔‘‘
صدقہ و زکوٰۃ کے مصرف ہیں آٹھ … سورۂ توبہ کی آیت نمبرہے ساٹھ
ان آٹھ مصارف میں فی سبیل اللہ بھی ایک مصرف ہے ، جس کی صحیح ترین تفسیر جہاد فی سبیل اللہ ہے۔
ابی حبیبہ طائی سے ہے ، انہوں نے کہا کہ میرے بھائی نے میری طرف کچھ مال کی وصیت کی تو میں ابودردائؓ کو ملا ، اور سوال کیا کہ میرے بھائی نے کچھ مال کی وصیت کی ہے میں اس مال کو کہاں خرچ کروں۔ فقراء میں، مساکین میں، مجاہدین میں تو ابودرداء رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’ لیکن میں تو مجاہدین کے برابر کسی کو نہیں سمجھتا۔‘‘ ]1 ۱۲ ؍ ۱۰ ؍ ۱۴۲۱ھ
1 ترمذی ؍ الجلد الثانی ، أبواب الولاء والھبۃ ؍ باب ماجاء فی الرجل یتصدق أو یعتق عند الموت