سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(435) مندرجہ ذیل تمام دعائیں ایک جنازہ میں پڑھ سکتے ہیں یا

  • 4803
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 16972

سوال

(435) مندرجہ ذیل تمام دعائیں ایک جنازہ میں پڑھ سکتے ہیں یا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مندرجہ ذیل تمام دعائیں ایک جنازہ میں پڑھ سکتے ہیں یا ایک جنازہ میں صرف ایک دعا ہی پڑھ سکتے ہیں:

(( اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِحَیِّنَا وَمَیِّتِنَا وَصَغِیْرِنَا وَکَبِیْرِنَا وَذَکَرِنَا وَأُنْثَانَا وَشَاھِدِنَا وَغَآئِبِنَا اَللّٰھُمَّ مَنْ أَحْیَیْتَہٗ مِنَّا فَاَحْیِہِ عَلَی الْاِیْمَانِ وَمَنْ تَوَفَّیْتَہٗ مِنَّا فَتَوَفَّہٗ عَلَی الْاِسْلاَمِ اَللّٰھُمَّ لاَ تَحْرِمْنَا اَجْرَہٗ وَلاَ تَفْتِنَّا بَعْدَہٗ ))1

’’ اے اللہ! ہمارے زندہ اور مردے کو، چھوٹے اور بڑے کو، مرد اور عورت کو، حاضر اور غائب کو بخش دے۔ اے اللہ! ہم میں سے جس کو تو زندہ رکھے اسے ایمان پر زندہ رکھ اور ہم میں سے جس کو تو فوت کرے اسے اسلام پر فوت کر۔ اے اللہ1 ہمیں اس (میت) کے اجر سے محروم نہ رکھ اور اس کے بعد ہمیں کسی آزمائش میں نہ ڈال۔‘‘

(( اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَہٗ وَارْحَمْہٗ وَعَافِہٖ وَاعْفُ عَنْہُ وَاَکْرِمْ نُزُلَہٗ وَوَسِّعْ مُدْخَلَہٗ وَاغْسِلْہُ بِالْمَآئِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّہٖ مِنَ الْخَطَایَا کَمَا نَقَّیْتَ الثَّوْبَ الْاَبْیَضَ مِنَ الدَّنَسِ وَاَبْدِلْہُ دَارًا خَیْرًا مِّنْ دَارِہٖ وَاَھْلاً خَیْرًا مِّنْ أَھْلِہٖ وَزَوْجًا خَیْرًا مِّنْ زَوْجِہٖ وَاَدْخِلْہُ الْجَنَّۃَ وَاَعِذْہُ مِِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ (وَقِہٖ فِتْنَۃَ الْقَبْرِ وَعَذَابَ النَّار) ))2

’’ الٰہی1 اسے معاف فرما، اس پر رحم فرما، اسے عافیت میں رکھ، اس سے درگزر فرما، اس کی بہترین مہمانی فرما، اس کی قبر فراخ فرما، اس کے (گناہ) پانی اولوں اور برف سے دھو ڈال۔ اسے گناہوں سے اس طرح صاف کردے جیسے تو سفید کپڑے کو میل سے صاف کرتا ہے، اسے اس کے (دنیا والے) گھر سے

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

2 مسلم ؍ کتاب الجنائز ؍ باب الدعاء للمیت فی الصلاۃ

بہتر گھر (دنیا کے) لوگوں سے بہتر لوگ اور اس کی بیوی سے بہتر جوڑا عطا فرما۔ اسے بہشت میں داخل فرما اور فتنہ قبر، عذاب قبر اور عذابِ جہنم سے بچا۔‘‘

(( اَللّٰھُمَّ اِنَّ فُلاَنَ بْنَ فُلاَنٍ فِیْ ذِمَّتِکَ وَحَبْلِ جَوَارِکَ فَقِہِ مِنْ فِتْنَۃِ الْقَبْرِ وَعَذَابِ النَّارِ وَاَنْتَ اَھْلُ الْوَفَائِ وَالْحَمْدِ اَللّٰھُمَّ فَاغْفِرْلَہٗ وَارْحَمْہُ اِنَّکَ اَنْتَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ ))1

’’ الٰہی1 یہ فلاں بن فلاں تیرے ذمے اور تیری رحمت کے سائے میں ہے اسے فتنہ قبر، عذاب قبر اور آگ کے عذاب سے بچا تو (اپنے وعدے) وفا کرنے والا اور لائق تعریف ہے۔ الٰہی1 اسے معاف کردے اور اس پر رحم فرما۔ بلاشبہ تو بخشنے والا اور رحم کرنے والاہے۔‘‘

(( اَللّٰھُمَّ اِنَّہٗ عَبْدُکَ وَابْنُ عَبْدِکَ کَانَ یَشْھَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلاَّ أَنْتَ وَاَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُکَ وَرَسُوْلُکَ وَاَنْتَ اَعْلَمُ بِہٖ اَللّٰھُمَّ اِنْ کَانَ مُحْسِنًا فَزِدْ فِیْ اِحْسَانِہٖ وَاِنْ کَانَ مُسِیْئًا فَتَجَاوَزْ عَنْ سَیِّاٰتِہٖ ، اَللّٰھُمَّ لاَ تَحْرِمْنَا اَجْرَہٗ وَلاَ تَفْتِنَّا بَعْدَہٗ … ))2

’’ اے اللہ1 یہ تیرا غلام اور تیرے غلام کا بیٹا ہے۔ یہ اس بات کی گواہی دیتا تھا کہ تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور محمد  صلی الله علیہ وسلم تیرے بندے اور رسول ہیں۔ اور تو مجھ سے زیادہ اس کو جانتا ہے، اگر وہ نیک تھا تو اس کی نیکی میں اضافہ کردے اور اگر گنہگار ہو تو اس کے گناہوں کو معاف کردے اور اس کے اجر سے ہم کو محروم نہ کرنا اور نہ تو اس کے بعد ہم کو فتنے میں ڈالنا۔‘‘          (محمد صدیق ، ایبٹ آباد)

1 ابو داؤد ؍ کتاب الجنائز ؍ باب الدعاء للمیت         2 المؤطا ؍ کتاب الجنائز ؍ باب ما یقول المصلی علی الجنازۃ


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کوئی ایک دعاء پڑھ لے کافی ہے، جنازہ ہوجائے گا۔ کئی دعاؤں کو جمع کرنے کے متعلق رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کی فعلی و عملی حدیث تو مجھے سردست معلوم نہیں۔ آپ  صلی الله علیہ وسلم کے قول: (( فَأَخْلِصُوْا لَہُ الدُّعَائَ ))3 [’’پس میت کے لیے خلوص سے دعا کرو۔‘‘] اور دیگر ادلہ سے جواز نکلتا ہے۔                ۱۱ ؍ ۴ ؍ ۱۴۲۴ھ

3 ابو داؤد ؍ کتاب الجنائز ؍ باب الدعاء للمیت ، ابن ماجہ ، ابن حبان

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 363

محدث فتویٰ

تبصرے