کیا رمضان میں فوت ہونے والا ہر کلمہ گو جنتی ہے، اگرچہ وہ نماز نہ پڑھتا ہو۔ جہنم کے دروازے بند ہوتے ہیں، اس کا کیا مطلب ہے؟ (محمد شکیل ، فورٹ عباس)
کلمہ گو اگر مسلم و مؤمن ہے تو جنتی ہے، خواہ رمضان المبارک میں فوت ہو، خواہ کسی اور ماہ میں۔ کلمہ گو اگر کافر یا مشرک ہے تو جہنمی ہے ، خواہ رمضان المبارک میں مرے، خواہ کسی اور ماہ میں۔
جہنم کے دروازے رمضان المبارک میں بند رہنے کا یہ مطلب نہیں کہ رمضان میں مرنے والے کافر یا مشرک جہنمی ہی نہیں رہے۔
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: { إِنَّـہٗ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ وَمَاْوٰہُ النَّارُ ط} [المائدۃ:۵ ؍ ۷۲][ ’’ یقین مانو کہ جو شخص اللہ کے ساتھ شرک کرتا ہے، اللہ تعالیٰ نے اس پر جنت حرام کردی ہے۔، اس کا ٹھکانہ جہنم ہی ہے۔‘‘ ]
نیز فرمان ہے: { اِنَّ اللّٰہَ حَرَّمَھُمَا عَلَی الْکٰفِرِیْنَ ط}[الاعراف: ۷ ؍ ۵۰][’’ اللہ تعالیٰ نے دونوں چیزوں کی کافروں کے لیے بندش کردی ہے۔‘‘ ]
دیکھیں ابوجہل بھی تو رمضان المبارک میں ہی مرا تھا۔ رمضان المبارک میں جہنم کے دروازے بھی بند تھے، اس کے باوجود ابوجہل جہنمی ہی ہے۔ ۱۲ ؍ ۱۰ ؍ ۱۴۲۱ھ