سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(417) کیا نماز عیدین کے بعد امام اور مقتدیوں کا ہاتھ اُٹھاکر اجتماعی دعا کرنا

  • 4785
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1159

سوال

(417) کیا نماز عیدین کے بعد امام اور مقتدیوں کا ہاتھ اُٹھاکر اجتماعی دعا کرنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا نماز عیدین کے بعد امام اور مقتدیوں کا ہاتھ اُٹھاکر اجتماعی دعا کرنا مسنون ہے، اگر یہ مسنون نہیں تو اس حدیث کی وضاحت کردیجئے۔ ام عطیہ  رضی الله عنہ نے کہا کہ حکم دیا ہم کو رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے کہ لے جائیں ہم عید فطر اور عید قربان میں کنواری جوان لڑکیوں کو اور حیض والیوں کو ۔ سو حیض والیاں جدا رہیں نماز کی جگہ سے اور حاضر ہوں اس کارِ نیک میں اور مسلمانوں کی دعامیں، اگر امام اور مقتدی اجتماعی دعا نہیں کریں گے، تو پھر وہ کونسی دعائیں ہیں جن میں حیض والی عورتیں شامل ہوں گی؟       (محمد یونس شاکر ، نوشہرہ ورکاں)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس موقع پر دعاء ثابت ہے، البتہ ہاتھ اٹھانا اس موقع پر رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے ثابت نہیں۔ چنانچہ آپ نے بذاتِ خود ام عطیہ  رضی اللہ عنہما والی حدیث کا ترجمہ نقل فرمایا: ’’ سو حیض والیاں جدا رہیں نماز کی جگہ سے اور حاضر ہوں اس کارِ نیک میں اور مسلمانوں کی دعا میں۔‘‘ 1تو محترم! رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’ اور مسلمانوں کی دعاء میں۔‘‘ جیسا کہ آپ نے ترجمہ نقل فرمایا: ’’ اور مسلمانوں کی دعاء میں ہاتھ اٹھانے میں۔‘‘ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کا فرمان نہیں۔ غور فرمائیں دونوں میں فرق ہے، بہت فائدہ ہوگا۔ ان شاء اللہ الحنان۔

                                                                       ۲۴ ؍ ۱۲ ؍ ۱۴۲۱ھ

 

1  بخاری ؍ الحیض ؍ باب شہود الحائض العیدین ودعوۃ المسلمین ، مسلم ؍ صلاۃ العیدین ؍ باب ذکر اباحۃ خروج النساء فی العیدین الی المصلیٰ

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 349

محدث فتویٰ

تبصرے