جمعہ کے روز زوال ہوتا ہے یا نہیں؟
جمعہ کے روز بھی زوال ہوتا ہے، البتہ جمعہ کے روز جمعہ پڑھنے والے جس وقت بھی مسجد میں پہنچیں۔ اس وقت سے لے کر خطبہ شروع ہونے تک جتنی ان کے مقدر میں ہو نماز پڑھ سکتے ہیں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا فرمان صحیح بخاری میں ہے: (( لاَ یَغْتَسِلُ رَجُلٌ یَوْمَ الجُمُعَۃِ ، وَیَتَطَھَّرُ مَااسْتَطَاعَ مِنْ طُھْرٍ ، وَیَدَّھِنُ مِنْ دُھْنِہِ ، أَوْ یَمَسُّ مِنْ طِیبِ بَیْتِہِ ، ثُمَّ یَخْرُجُ فَلاَ یُفَرِّقُ بَیْنَ اثْنَیْنِ ، ثُمَّ یُصَلِّی مَا کُتِبَ لَہٗ ، ثُمَّ یُنْصِتُ إِذَا تَکَلَّمَ الْاِمَامُ إِلاَّ غُفِرَ لَہٗ مَا بَیْنَہٗ وَبَیْنَ الْجُمُعَۃِ الْأُخْرٰی )) 2 [ ’’ جو شخص جمعہ کو نہائے اور جس قدر پاکی حاصل ہوسکے کرے ، پھر تیل یا اپنے گھر سے خوشبو لگائے اور مسجد کو جائے دو آدمیوں کے درمیان راستہ نہ بنائے، پھر اپنے مقدر کی نماز پڑھے ، پھر دورانِ خطبہ خاموش رہے ، تو اس کے گزشتہ جمعہ سے لے کر اس جمعہ تک کے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔‘‘]اور صحیح مسلم میںہے: (( مَنِ اغْتَسَلَ، ثُمَّ أَتَی الْجُمُعَۃَ ، فَصَلّٰی مَا قُدِّرَ لَہٗ ، ثُمَّ أَنْصَتَ حَتّٰی یَفْرَغَ مِنْ خُطْبَتِہِ ، ثُمَّ یُصَلِّیْ مَعَہُ غُفِرَلَہٗ مَا بَیْنَہٗ وَبَیْنَ الْجُمُعَۃِ الأُخْرٰی وَفَضْلُ ثَلاَثَۃِ أَیَّامٍ )) 3 [ ’’ جو شخص غسل کرکے جمعہ کے لیے آتا ہے اور خطبہ شروع ہونے تک جس قدر ہوسکے ، نوافل ادا کرتا ہے، پھر خطبہ جمعہ شروع سے آخر تک خاموشی سے سنتا ہے، تو اس کے گزشتہ جمعہ سے لے کر اس جمعہ تک اور مزید ۳ دن کے گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں۔ ‘‘]
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 صحیح سنن ابی داؤد۔ محمد ناصر الدین ألبانی 2 بخاری ؍ الجمعۃ ؍ باب الدھن للجمعۃ
3 مسلم ؍ الجمعۃ ؍ باب فضل من استمع وانصت فی الخطبۃ