رمضان یا غیر رمضان میں ایک رات میں زیادہ سے زیادہ کتنے نوافل پڑھ سکتے ہیں؟ ہمارے شیخ کے مطابق رمضان یا غیر رمضان میں گیارہ(۱۱)رکعات نوافل ادا کر سکتے ہیں؟
رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی صلاۃ اللیل زیادہ سے زیادہ پندرہ رکعات ہے ، اس میں رمضان یا غیر رمضان کی کوئی تخصیص نہیں۔ رہی ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہما کی حدیث : (( مَاکَانَ یَزِیْدُ فِیْ رَمَضَانَ ، وَلَا فِیْ غَیْرِہٖ عَلٰی إحْدٰی عَشَرَۃَ رَکْعَۃً )) 1 [’’رمضان ہوتا یا غیر رمضان رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے۔‘‘]تو اس میں انہوں نے افتتاحی دو رکعتوں اور وتر کے بعد والی دو رکعتوں کل چار رکعات کو شمار نہیں فرمایا جبکہ یہ چار رکعات دوسری احادیث سے ثابت ہیں اور صحیح مسلم میں موجود ہیں۔ تو ان کے فرمان (( مَا کَانَ یَزِیْدٗ )) کا مطلب یہ ہو گا کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم دو افتتاحی رکعات اور وتر کے بعد والی دو رکعات نکال کر گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے۔ چنانچہ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہما کی اسی حدیث میں رکعات کی تفصیل (( یصلی أربعا… ثم یصلی أربعا… ثم یوتر)) سے واضح ہے کیونکہ اس میں انہوں نے افتتاحی دو رکعات اور وتر کے بعد والی دو رکعات کو ذکر نہیں فرمایا۔
1 صحیح بخاری؍ التہجد؍ باب قیام النبی صلی الله علیہ وسلم باللیل فی رمضان وغیرہ ۔ صحیح مسلم؍صلاۃ المسافرین ؍ باب صلاۃ اللیل وعدد رکعات النبی صلی الله علیہ وسلم