ایک آدمی کا معمول ہے کہ وہ ایک وتر پڑھتا ہے، کسی وجہ سے وہ وتر نہیں پڑھ سکا، اب وہ دن کو کتنی نماز پڑھے؟
اگر صلاۃ اللیل مع وتر رہ گئی ہے تو سورج طلوع ہونے کے بعد زوال شمس سے پہلے پہلے بارہ رکعات ادا کرے۔ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ایسا ہی کیا کرتے تھے۔5 اور اگر صرف وتر رہ گیا ہے تو جب نیند سے اٹھے پہلے وتر پڑھے، پھر نمازِ فجر۔ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے: (( مَنْ نَامَ عَنْ صَلاَۃٍ أَوْ نَسِیَھَا فَلْیُصَلِّھَا إِذَا ذَکَرَھَا أَوِ اسْتَیْقَظَ ))6 [’’جو نماز سے سوجائے یا بھول جائے ، پس پڑھے جب یاد آئے یا بیدار ہو۔‘‘] أو کما قال صلی الله علیہ وسلم))
5 ترمذی ؍ ابواب الصلاۃ ؍ باب اذا نام عن صلاتہ باللیل صلی بالنھار
6ابو داوٗد ؍ الصلاۃ ؍ باب فیمن نام عن الصلوٰۃ او نسیھا