سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(300) تین وتر بغیر تشہد یعنی اکٹھے پڑھنا سنت ہے یا نہیں؟

  • 4731
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1388

سوال

(300) تین وتر بغیر تشہد یعنی اکٹھے پڑھنا سنت ہے یا نہیں؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

تین وتر بغیر تشہد یعنی اکٹھے پڑھنا سنت ہے یا نہیں۔ اور کیا تین وتر اکھٹے پڑھنے والی روایت ضعیف ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تین وتر اکٹھے بغیر تشہد کے پڑھنا رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ چنانچہ مستدرک حاکم میں ہے: رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم تین وتر پڑھتے: (( لاَ یَقْعُدُ إِلاَّ فِیْ آخِرِھِنَّ ))یہ حدیث ضعیف نہیں۔ یہ تین وتر کو ایک سلام سے پڑھنے کا طریقہ ہے۔ تین وتروں کو دو سلام کے ساتھ پڑھنا بھی رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم سے ثابت ہے۔

[ عائشہ  رضی اللہ عنہما روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم ایک رکعت وتر پڑھتے (آخری) دو رکعتوں اور ایک رکعت کے درمیان (سلام پھیر کر) بات چیت بھی کرتے۔   [ابن أبی شبیۃ ۲؍ ۲۹۱ وابن ماجۃ، حدیث نمبر: ۱۱۷۷] ابن عمر  رضی الله عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم وتر کی دو اور ایک رکعت میں سلام سے فصل کرتے۔ 3 ]

3 ابن حبان، حدیث : ۶۷۸

 


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 04

تبصرے