تین میل یا تین فرسخ پر قصر کرنی چاہیے لیکن بلوغ المرام میں مترجم عبدالتواب صدیقی نے لکھا ہے کہ چار برید پر قصر کرنی چاہیے۔ یہ چار برید کیا ہوتے ہیں اور لکھا ہے کہ نبی صلی الله علیہ وسلم نے فرمایاکہ چار برید سے کم سفر پر قصر نہ کرو۔
تین میل والی روایت کمزور ہے اور تین میل یا تین فرسخ والی حدیث صحیح مسلم 1کی ہے۔ البتہ اس میں تین میل میں شعبہ کو شک ہے۔ لہٰذا تین فرسخ ہی یقینی اور رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے ثابت ہیں۔ ایک برید بارہ میل کا ہوتا ہے ۔ چار برید والی روایت موقوف ہے، مرفوع نہیں۔ آپ نے لکھا ہے: ’’ اللہ کے نبی صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ چار برید سے کم سفر پر قصر نہ کرو۔‘‘ [ اسے دار قطنی نے ضعیف سند سے روایت کیا ہے اور صحیح یہ ہے کہ یہ موقوف ہے۔ ابن خزیمہ نے بھی اسی طرح روایت کیا ہے۔ اس روایت کا راوی عبدالوہاب بن مجاہد متروک الحدیث ہے اور امام ثوری نے تو اسے کذاب تک کہا ہے۔ اور ازدی رحمہ اللہ نے کہا ہے کہ اس سے روایت کرنا حلال نہیں۔ مزید براں یہ کہ اس کا اپنے باپ سے سماع ہی ثابت نہیں۔ لہٰذا یہ روایت ضعیف اور منقطع ہے اور ناقابل استدلال ہے۔ ]مجھے تو اس کا علم نہیں، حوالہ درکار ہے بلوغ المرام کی شرح یا بلوغ المرام کے حاشیہ کا حوالہ ناکافی ہے۔ اصل کتاب کا حوالہ لکھیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 کتاب الصلاۃ ؍ صلاۃ المسافرین