مسافر سفر کی حالت میں کتنے دن قصر کرسکتا ہے؟
آدمی ۲۳ کلومیٹر یا اس سے زیادہ مسافت والا سفر کرنا چاہتا ہے ۔ شہر یا گاؤں کے مکانوں سے باہر نکل گیا ہے تو قصر شروع ہے۔ [ جمہور علماء کا مذہب یہ ہے کہ جب آدمی آبادی کو چھوڑ دے اور شہر سے نکل جائے تو قصر نماز شروع ہوجائے گی۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
’’ نبی صلی الله علیہ وسلم نے اپنے سفر میں مدینہ سے نکل جانے سے قبل قصر نہیں کیا۔ ‘‘
’’ نبی صلی الله علیہ وسلم نے ظہر کی نماز مدینہ میں چار رکعت پڑھی اور ذی الحلیفہ میں دو رکعت۔‘‘]2 دورانِ سفر کسی مقام پر چار روز سے زیادہ عرصہ ٹھہرنے کا ارادہ رکھتا ہے تو اس مقام پر پہنچتے ہی اتمام کرے قصر نہ کرے۔ کیونکہ ارادہ بناکر کسی مقام پر دورانِ سفر ٹھہرنے کی صورت میں چار دن سے زیادہ قصر کرنا رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے ثابت نہیں۔ رہی ارادہ نہ بنانے والی صورت متردد ہے۔ آج جاتا ہوں ، کل جاتا ہوں تو اس صورت میں بیس دن سے زیادہ قصر نہیں کرسکتا۔ کیونکہ تردد والی صورت میں بیس دن سے زیادہ قصر کرنا رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے ثابت نہیں۔ واللہ اعلم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
2 فقہ السنۃ ؍ کتاب الصلاۃ ؍ صحیح بخاری ، حدیث نمبر:۱۰۸۹