کیا اگر کوئی ڈرائیور جو اپنے گاؤں سے یا اپنے گاؤں سے دور کسی شہر سے گاڑی لے کر دوسرے شہر کی طرف جاتا ہے اور یہ اس کی زندگی کا عام معمول بن چکا ہے تو اپنے گاؤں سے دور شہر میں پھر وہاں سے دوسرے شہر میں جاکر دوگانہ یعنی دو رکعت نماز پڑھے گا یا پوری نماز؟ نیز دورانِ سفر کتنی رکعت پڑھے گا؟
دورانِ سفر قصر اور اپنے گھر میں پوری پڑھے گا۔
[جس شخص کا کام ہمیشہ سفر کا متقاضی ہو، جیسے ملاح اور جو لوگ جانوروں پر لوگوں کو سواری کراتے ہیں، تو ان کو قصر کی اور روزہ چھوڑنے کی رخصت دی جائے گی۔ کیونکہ وہ حقیقتاً مسافر ہے اور گاڑیوں کے ڈرائیور حضرات بھی اس حکم میں ہوں گے۔ ۲۱ ؍ ۲ ؍ ۱۴۲۴ھ