سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(272) اگر کوئی ذمہ دار جو بارہ ۱۲ سنتیں ہیں...الخ

  • 4703
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1033

سوال

(272) اگر کوئی ذمہ دار جو بارہ ۱۲ سنتیں ہیں...الخ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی ذمہ دار جو بارہ ۱۲ سنتیں ہیں ان کو واجب قرار دیتا ہے، کیا اس کی نافرمانی کرنی صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس ذمہ دار شخصیت سے یہ کہہ سکتا ہے کہ بارہ سنتیں ہیں، فرض واجب نہیں۔ البتہ ان سنتوں کی ادائیگی میں سستی و کوتاہی نہ کرے، کیونکہ روزِ قیامت فرض نماز کے علاوہ نفل نماز سے فرض نماز کی کمی کوتاہی پوری کی جائے گی۔ جیسا کہ سنن ابی داؤد 1 میں مذکور ہے۔

[ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جو مسلمان بندہ اللہ تعالیٰ کے لیے فرض نمازوں کے علاوہ روزانہ بارہ رکعتیں تطوع پڑھتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں گھر بنادیتا ہے۔‘‘ ]2

چار رکعت ظہر سے پہلے، دو رکعت اس کے بعد، دورکعت مغرب کے بعد، دو رکعت عشاء کے بعد، اور دو رکعت نمازِ فجر سے پہلے۔                                                                                              ۲۴ ؍ ۶ ؍ ۱۴۲۳ھ

1 کتاب الصلاۃ ؍ باب قول النبیؐ کل صلاۃ لا یتمھا صاحبھا تتم من تطوعہ ، ترمذی ؍ صلاۃ باب ماجاء أن اول مایحاسب بہ العبد یوم القیامۃ الصلاۃ

2 مسلم ؍ صلاۃ المسافرین ؍ باب السنن الرابتۃ ؍ قبل الفرائض وبعد ھن وبیان عددھن

 

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 04

تبصرے