سوال: السلام علیکم ایک حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ "مشرکین کے درمیان رہنے والوں سے اللہ کے رسول ﷺ بَری ہیں۔" تو ہمارے درمیان بھی مشرکین رہتے ہیں ۔تو اس بارے میں کیا حکم ہے؟
جواب: یہ دو مسئلے ہیں: ١۔ ہم مشرکین کے درمیان رہیں یعنی معاشرہ اور اجتماعیت مشرکین کی ہو اور وہاں چند مسلمان موجود ہوں۔ ٢۔ مشرکین ہمارے درمیان رہیں یعنی معاشرہ موحدین اور مسلمانوں کا ہو اور اس میں کچھ مشرکین موجود ہوں۔ روایت میں پہلی صورت کی ممانعت مقصود ہے۔