سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(207) نماز فرض کے بعد تسبیح تہلیل، تمجید پڑھ کر بدن پر پھونکنا

  • 4638
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 860

سوال

(207) نماز فرض کے بعد تسبیح تہلیل، تمجید پڑھ کر بدن پر پھونکنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا نماز فرض کے بعد تسبیح تہلیل، تمجید یاکوئی اور وظیفہ پڑھ کر بدن پر پھونکنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں جائز ہے مگر مسنون نہیں بعض اکابر سے اس کا ثبوت ملتا ہے۔ اہل حدیث سوہدرہ جلد ۴ ش ۲۷ ۔

توضیح المرام

حدیث حضرت عائشہ میںآیا ہے کہ حضرت ہر رات جب بستر پر آتے ہر دو کف دست جمع کرکے معوذات کو مع اخلاص پڑھ کر دم کرتے پھر جہاں تک ہوسکتا بدن پر ہاتھ پھیرتے سر اور منہ سے شروع کرتے تین بار اسی طرح کرتے۔ (متفق علیہ) اسی طرح جب بیمار ہوتے تو معوذات کو پڑھ کر اپنے اوپر دم کرتے (ابن ماجہ شریف ص ۲۶۰)۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ وظیفہ معوذات پڑھ کر اپنے اوپر دم پھونکنا مسنون ہے اگرچہ نماز فرض کاذکر نہیں۔ ہذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب وعندہ علم الکتاب الراقم علی محمد سعیدی خانیوال


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 04 ص 281

محدث فتویٰ

تبصرے