سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(85) عیدین کی تکبیریں حدیث شریف سے کس قدر ثابت ہیں؟

  • 4516
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 966

سوال

(85) عیدین کی تکبیریں حدیث شریف سے کس قدر ثابت ہیں؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عیدین کی تکبیریں حدیث شریف سے کس قدر ثابت ہیں؟ بینوا توجروا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث شریف سے نماز عیدین میں بارہ تکبیریں ثابت ہی پہلی رکعت میں سات تکبیریں قبل قرأت کے اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں قبل قرات کے اور یہی قول ہے اکثر اہل علم صحابہ و تابعین اور آئمہ کا اور یہی مروی ہے حضرت عمر اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اور ابو سعید اور جابر اور ابن عمر اور ابن عباس اور ابو ایوب اور زید بن ثابت اور عائشہ رضی اللہ عنہم سے اور یہی قول ہے مدینہ کے فقہاء سبعہ مشہورین کا اور یہی قول ہے امام مالک رحمہ اللہ اور امام اوزاعی اور امام احمد اور امام اسحاق کا کما ذکر فی النیل صفحہ ۱۸۴ جلد ۳ منتقی الاخبار میں ہے: (۱) عن عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ ان النبی صلی کبر فی عید ثنتی عشرۃ تکبیرۃ سبعا فی الاولی وخمسا فی الاخرۃ ولم یصل قبلھا ولا بعدھا رواہ احمد وابن ماجۃ قال احمد انا اذھب الٰی وفی روایۃ قال النبی ﷺ التکبیر فی الفطر سبع فی الاولٰی وخمس فی الاخرۃ والقرأۃ بعد ھما کلیتھما رواہ ابوداؤد والدارقطنی قال القاضی الشوکانی فی النیل ص ۱۸۲ جلد ۳ حدیث (۲) عمرو بن شعیب قال العراقی اسنادہ صالح ونقل الترمذی فی العلل المفردۃ عن البخاری انہ قال انہ حدیث صحیح انتھی وقال الحافظ ابن حجر التلخیص ص۱۴۴ ورواہ احمد و ابوداؤد ابن ماجۃ والدارقطنی من حدیث عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ وصححہ احمد وعلی والبخاری فیما حکاہ الترمذی انتھی۔ موطا امام مالک صفحہ ۶۳ میں ہے عن نافع مولی عبداللّٰہ بن عمرانہ قال شھدت الاضحٰی والفطر مع ابی ھریرۃ وھو الامر عندنا انتھی۔ الحاصل حدیث صحیح مرفوع سے عیدین میں بارہ تکبیریں ثابت ہیں اور بارہ تکبیروں کے سوا اور اس سے کم و بیش تکبیرات کے بارے میں جو حدیثیں رسول اللہﷺ سے مروی ہیں وہ ضعیف ہیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب حررہ محمد عبدالرحمن المبارکفوری عفاء اللہ عنہ

ابو العلی محمد عبدالرحمن ، سید محمد نذیر حسین  

(فتاویٰ نذیریہ ص۶۳۰،ج۱)        

۱:  نبیﷺنے عید کی نماز میں بارہ تکبیریں پڑھیں، سات پہلی میں اور پانچ دوسری میں اور اس سے پہلے یا پیچھے کوئی نماز نہ پڑھی امام احمد کا یہی مذہب ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ آپ نے فرمایا عیدالفطر میں سات تکبیریں پہلی رکعت میں ہے اور پانچ دوسری میں اور دونوں رکعتوں میں قرأۃ تکبیروں کے بعد ہے۔

۲:  عراقی نے کہا اس کی سند اچھی ہے۔ امام بخاری نے کہا یہ حدیث صحیح ہے۔

۳:  نافع عبداللہ بن عمر کے غلام کہتے ہیں کہ میں نے عید الفطر اور عیدالاضحی حضرت ابوہریرہ کے پیچھے پڑھیں، آپ نے پہلی رکعت میں سات تکبیریں قرأۃ سے پہلے کیں اور دوسری قرأۃ سے پہلے پانچ تکبیریں، امام مالک رحمہ اللہ کا یہی مذہب ہے۔

 


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 04 ص 169-171

محدث فتویٰ

تبصرے