نمازِ جمعہ فرض مطلق ہے یا مقید اس کی تعریف کسی دلیل شرعیہ سے کرو؟
اگر مقید سے یہ مراد ہے کہ اس میں کوئی قید یا استثناء ہو تو سب نمازیں ایسی ہی ہیں۔ مثلاً اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: واقیمو الصلوٰۃ اس سے نفاس والی مستثنیٰ ہے یا یوں کہو کہ قومو اللہ قانتین سے بیمار مستثنیٰ ہے۔ کیوں کہ اس کو قیام معاف ہے۔ اور اگر مقید سے یہ مراد ہو کہ باقی نمازوں کی قید اور مشروط کے علاوہ کچھ اور بھی ہوں تو اس لحاظ سے جمعہ میں قید نہیں کیوں کہ جمعہ میں دو رکعت ہی پڑھائی جاتی ہیں۔ اور ظہر وغیرہ میں چار، اور اگر یہ مراد ہو کہ جمعہ کی شروط گنتی میں باقی نمازوں سے زیادہ ہوں تو یہ سائل کی غلطی ہے۔ کیوں کہ اس کو مطلق مقید نہیں کہتے اس لیے کہ مطلق مقید میں داخل ہوتا ہے۔