کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ اولیاء اللہ کی قبر پر اس غرض سے قرآن پڑھنا کہ وہاں پر ان کی دعا کی برکت سے یاد ہو جاوے گا۔ جائز ہے یا نہیں؟ بینواتوجروا۔
قرأت قرآن عند القبر مکروہ ہے۔ ملا علی قاری فقہ اکبر میں لکھتے ہیں۔
((ثم القرأۃ مکروہ عند ابی حنیفۃ ومالک واحمد وفی روایۃ انہ محدث لم یرد بہ السنۃ واللّٰہ اعلم بالصواب والیہ المرجع والماب))
’’قبر پر قرآن پڑھنا امام ابو حنیفہ۔ مالک اور امام احمد کے نزدیک مکروہ ہے۔ اور ایک روایت میں اس کو بدعت کہا ہے۔ کیونکہ حدیث سے ثابت نہیں ہے۔‘‘