قرآن خوانی مردہ کی طرف سے بخشوانا جائز ہے۔ اس میں علماء کا اختلاف کیوں ہے؟
بعض افعال کا ثبوت آنحضرتﷺ کے زمانہ میں ملتا ہے۔ جیسے میت کی طرف سے کنواں لگوانا یا روزہ رکھنا ائمہ سلف میں سے بعض قرآن ہی افعال تک محدود رکھتے ہیں جن کا ثبوت اور بعض دیگر افعال کو بھی ان پر قیاس کر کے جائز بتاتے ہیں۔ قرأت قرآن انہی قیاسی مسائل میں سے ہے۔ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ اور امام مالک رحمہ اللہ کے نزدیک قرأۃ قرآن کا ثواب بھی مثل دیگر افعال ثابتہ کے پہنچتا ہے۔ دوسرے علماء ان سے منکر ہیں۔ یہی وجہ اختلاف ہے۔ خاکسار کے نزدیک بھی جائز ہے۔(فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۵۴۵)