کوئی شخص منگل یا بدھ وغیرہ دنوں میں مر جائے تو اس کی قبر پر کسی آدمی کو قرآن پڑھنے کے لیے جمعرات کی مغرب تک بٹھانا اس نیت سے کہ یہ شخص جمعہ میں مل جائے گا، جائز ہے یا نہیں اور یہ کہ جب تک قرآن قبر پر بآواز بلند پڑھا جائے تب تک اس کو پوچھ نہیں ہوتی ہے۔
یہ کسی آیت یا حدیث سے ثابت نہیں۔ پیٹ پرستوں کے حیلے ہیں۔ (فتاویٰ ثنائیہ جلد ۱ ص ۵۴۴)