سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(84) جنازہ میں مقتدی خواہ امام کو ہاتھ کانوں تک ہر تکبیر کے ساتھ اٹھانا چاہیے یا نہیں؟

  • 4275
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1421

سوال

(84) جنازہ میں مقتدی خواہ امام کو ہاتھ کانوں تک ہر تکبیر کے ساتھ اٹھانا چاہیے یا نہیں؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جنازہ میں مقتدی خواہ امام کو ہاتھ کانوں تک ہر تکبیر کے ساتھ اٹھانا چاہیے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جنازہ میں ہر تکبیر کے ساتھ ہاتھ اٹھانا مستحب ہے، بلکہ بقول مولانا عبد الحئی لکھنوی مرحوم امام ابو حنیفہ صاحب سے بھی روایت آئی ہے، شرح وقایہ۔

شرفیہ:

… اس میں عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ وغیرہ سے اثار جز رفع یدین بخاری میں۔ ابو سعید محمد شرف الدین دہلوی تکبیرات جنازہ کے ساتھ رفع یدین کے بارے میں کوئی صحیح مرفوع قولی فعلی یا تقدیریر حدیث موجود نہیں ہے، البتہ بعض صحابہ سے ضرور ثابت ہے، اس موقوف روایت و نیز بعض ضعیف احادیث کی رو سے تکبیرات جنازہ کے ساتھ رفع یدین کرنا جائز ہے، بدعت یا ممنوع نہیں۔

(فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ) (عبید اللہ رحمانی ۱۹ مئی ۵۳ھ)

توضیح الکلام:

… تکبیرات جنازہ کے ساتھ رفع دین کرنے کی ممانعت پر کو صحیح مرفوع صریح حدیث نہیں، بلکہ آثار صحابہ اور ضعیف احادیث اس کے اصل پر دال ہیں، العلم عند اللہ۔ (الراقم علی محمد سعیدی خانیوال)


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 05 ص 156

محدث فتویٰ

تبصرے