السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حنفی حضرات فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے بیس رکعات تراویح پڑھی ہیں، اور ہم خلفائے راشدین کی سنت پر عمل کرتے ہیں۔ میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ واقعی حضرت عمررضی اللہ عنہ نے بیس رکعت پڑھی ہیں۔ اگر خود بیس رکعت پڑھتے تھے، تو انہوں نے ابی بن کعب رضی اللہ عنہ اور تمیم داری رضی اللہ عنہ کو گیارہ رکعت پڑھانے کا حکم کیوں دیا۔ مؤطا امام مالک رحمہ اللہ۔ کیا بیس رکعت والی روایت درست ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے گیارہ کا حکم دیا۔ جیسا کہ مؤطا میں ہے، بیس رکعت حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں پڑھی گئیں۔ مگر حضرت عمر رضی اللہ عنہ شامل نہیںہوئے۔ اُن کی شمولیت کا کہیں ذکر نہیں۔ (محمد گوندلوی)
(الاعتصام جلد نمبر ۲۰ شمارہ نمبر ۸)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب