السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص حافظ قرآن ہے جو اُسترا سے اپنی ڈاڑھی منڈواتا ہے، تاش بھی کھلیتا ہے، سگریٹ بھی پیتا ہے، گاہے گاہے سینما شو بھی دیکھتا۔ کیا رمضان المبارک میں اس کے پیچھے نماز تراویح پڑھنا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسے شخص کو امام نہیں بنانا چاہیے۔ حدیث میں ہے۔ ((اِجْعَلُوْا اَئِمَّکُمْ خِیَارَکُمْ)) ’’اپنا امام بہترین آدمی کو بنائو۔‘‘(الاعتصام جلد نمبر۲ شمارہ نمبر ۱۴) (محمد گوندلوی)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب