السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ رمضان شریف میں اگر کوئی اہل حدیث یا شافعی المسلک تراویح کے بعد وتر کی نماز جماعت سے پڑھاوے۔ جس میں وہ تیسری رکعت میں خلاف طریقہ حنفیہ رکوع کے بعد کھڑے ہو کر ہاٹھ اٹھا کر دعا قنوت پڑھے۔ پھر سجدے میں جاوے۔ تو ایسے امام کی اقتداء میں حنفی المذہب مقلدکی نماز درست ہو گی یا نہیں؟ بینوا توجروا۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز درست وہ گی۔ اور حنفی المذہب مقلد کو امام کی متابعت میں قنوت کرنی چاہیے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب۔ (اخبارمحمدی دہلی جلد نمبر ۵ شمارہ نمبر ۱۴)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب