السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بحالت روزہ نیم کامسواک کرنا جائز ہے، اگر جائز ہے تو اسی ہی طریقہ سے پان کھا لینا ٹھیک ہے، یا نہیں اور اگر سالن چکھ کر تھوک دیا جائے۔ تو اس میں شرعی لحاظ سے کوئی قباحتگ ہے؟ نیز روزہ کی حالت میں سرمہ لگانے کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
روزہ کی حالت میں مسواک بطور مسواک کی جا سکتی ہے، چاہے کسی لکڑ کی ہو۔ پان کھانا جائز نہیں۔ پان بالکل دوسری شئے ہے، ہاں سالن چکھ کر تھوک دیا جائے تو اس میں گنجائش بعض آثار سے مل جاتی ہے۔ صحیح بخاری شریف کا ترجمۃ الباب۔ (الاعتصام لاہور جلد ۲ شمارہ ۱۰)
توضیح الکلام:… روزہ کی حالت میں سرمہ ڈالنے کے جواز پر امام ترمذی رحمہ اللہ نے تبویب کی ہے۔ اور اس کے بعد حضرت انس بن مالک کی حدیث ذکر کی ہے، اگرچہ اس کی اسناد قوی نہیں۔ لیکن ابو رافع اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کی حدیث اس کی مؤید ہیں۔ اور اہل علم کا اس میں اختلاف بیان کیا۔ بعض نے بحالت روزہ سرمہ ڈالنا جائز قرار دیا ہے، اور بعض نے ناجائز۔ مبارک پوری مرحوم شارح ترمذی نے مختلف اقوال بیان کرنے کے بعد فرمایا ہے قائلین بالجواز کا قول راجح ہے، میری تحقیق میں سرمہ ڈالنا چاہیے۔ تاکہ اختلاف سے نکل جائے۔ (تحفۃ الاحوذی: جلد ۲ صفحہ۴۷) (الراقم علی محمد سعیدی)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب