سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(45) کیا قے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔؟

  • 4048
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 2084

سوال

(45) کیا قے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا قے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں، جس کو خود بخود قے آ گئی، اور وہ روزہ دار تھا۔ اس پر قضاء نہیں۔ ہاں جو عمداً قے کرے۔ اُس پر قضا ہے۔ ترمذی۔ ابو داؤد۔ ابو الدرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میری موجودگی میں رسول اللہ ﷺ نے قے کی اور افطار کیا۔ اور میں نے پانی ڈالا۔ یہ حدیث دلالت کرتی ہے کہ عمداً قے کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔ اور خود بخود قے آنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ کیونکہ یہ ہے اختیار امر ہے۔ (عبد اللہ امرتسری روپڑی) (فتاویٰ اہل حدیث جلد ۲ ص ۵۶۶۔ ۲۶ رمضان ۱۳۵۰ھ)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 06 ص 112

محدث فتویٰ

تبصرے