سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(31) بیوی سے ملاپ اور بیٹی سے بوسہ کی صورت میں روزہ کا حکم

  • 4034
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1831

سوال

(31) بیوی سے ملاپ اور بیٹی سے بوسہ کی صورت میں روزہ کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رمضان میں زید خشکی کے راستے جا رہا تھا۔ چار پانچ کوس تک ایسے پہاڑ پر ہو کر راستہ تھا جہاں بحز پتھر کے دوسری چیز گھاس مٹی نہ تھی۔ جس سے افطار کرے زید نے اپنی رائے سے بیو ی سے ملاپ کیا، اور بیٹی کا بوسہ لیا۔ سوال یہ ہے کہ تینوں کا روزہ ہوا یا نہیں؟ اور شرعاً تینوں پر کیا حکم صادر ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جماع اکل و شرب کی طرح مفطر ہے، اس لے کوئی حرج نہیں بیٹی کا بوسہ اگر شفقت پدری سے لیا تو خیر اگر بدنیتی سے لیا تو سخت مجرم ہے روزہ صحیح ہو گا۔ (۲ محرم ۱۳۳۶ھ) (فتاویٰ ثنائیہ جلد ۱ ص ۴۱۳)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 06 ص 105

محدث فتویٰ

تبصرے