السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص کہتا ہے کہ روزہ دار اگر بطور علاج دوائی کا ٹیکہ لگوا لے تو روزہ فاسد نہیں ہوتا۔ کیونکہ دوائی کا دخول براہ ذہن معدہ میں نہیں ہے، اور اگر اسی طرح تمباکو منہ میں رکھا جائے، اور اس کا رس باہر تھوک دیا جائے تو پھر بھی روزہ فاسد نہیں ہوتا۔ دوسرا شخص کہتا ہے کہ جس طرح دوائی کے کھانے پینے سے روزہ فاسد ہوتا ہے، اسی طرح ٹیکہ سے بھی فاسد ہو جاتا ہے، دونوں میں سے کون حق پرہے؟ (فقیر محمد اشرف از قلعہ میہان سنگہ)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صورت مرقومہ میں تمباکو سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے، ٹیکہ سے نہیں۔ کیونکہ تمباکو کا اثر تھوک کے ذریعے بے خبری میں معدہ میں ضرور جاتا ہے، جس کو انسان روک نہیں سکتا۔ واللہ اعلم۔ (اہل حدیث ۲ شوال ۱۳۶۵ء)
توضیح:… بحالت روزہ ٹیکہ بھی جائز نہیں۔ کیونکہ غذا بنتا ہے۔ (الراقم علی محمد سعیدی)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب