السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک مرد یا عورت کے روزے کسی مجبوری کی وجہ سے رہ چکے ہیں تو کیا وہ نابالغ لڑکی یا لڑکے سے قضا شدہ روزے رکھوا سکتے ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
روزے قضا شدہ نہیں رکھوا سکتے۔ کیونکہ نابالغ کا روزہ نفل ہے۔ نفل بعینہ فرض نہیں بنتا۔ مثلاً ماہ رمضان میں کوئی عمرہ کرے تو اس کو حج کا ثواب ملتا ہے۔ لیکن حج فرض کے قائم مقام عمرہ نہیں ہو سکتا۔ حج اس کو علیحدہ کرنا پڑے گا۔ (عبد اللہ امر تسری روپڑی) (فتاویٰ اہل حدیث، ص ۵۰۵)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب