السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مال عشر یا زکوٰۃ مسکین شخص کو سفر حج کے لیے دینا جائز ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جمہور اہل علم کے نزدیک جائز نہیں ہے۔ (حررہ عبد الجبار بن عبد اللہ الغزنوی علی اللہ عنہا) (فتاویٰ غزنویہ ص ۱۲۳ جلد نمبر ۱)
توضیح:… جب غریب اور مسکین کو عشر زکوٰۃ لینا اور اس کا دینا جائز بلکہ مصرف ہے، تو وہ جہاں چاہے صرف کرے، اس کا ملک ہے، عدم جواز کی کوئی دلیل نہیں، بلکہ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ((الزکوٰة فی الحج)) ’’یعنی زکوٰۃ کے روپیہ سے حج کرا دینا‘‘اور ابو داؤد میں ہے۔ نبی ﷺ نے زکوٰۃ کے اونٹ سے ایک صحابی کو حج کرایا تھا، امام ابو یوسف رحمۃ اللہ علیہ کا بھی فتویٰ کتبہ فقہ میں مرقوم ہے کہ مال زکوٰۃ سے حج کرایا جائے۔ (الراقم علی محمد سعیدی خانیوال)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب