السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک صاحب فرماتے ہیں کہ جس شخص نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ مبارک کی زیارت کی گویا اس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی زندگی میں زیارت کی اور جس نے حج کیا مگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کی زیارت نہ کی اس نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر ظلم کیا، یہ خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے، کیا یہ صحیح ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ کسی حدیث سے ثابت نہیں، البتہ بعض کتب میں ایسی چیزیں ملتی ہیں، امام ابن تیمیہؒ نے اسے موضوع قرار دیا ہے۔ (اخبار اہلحدیث سوہدرہ جلد نمبر ۶ ش ۲۵ ص ۸)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب