سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(10) مال ورسٹ کو قبل از تقسیم حج پر صرف کرنا جائز ہے

  • 3703
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1256

سوال

(10) مال ورسٹ کو قبل از تقسیم حج پر صرف کرنا جائز ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 

زید نے انتقال کیا اور اولاد بعض بالغ بعض نابالغ ہے اور زید نے اتنا ترکہ چھوڑا ہے کہ تقسیم ہونے کے بعد ہر شخص اپنی جائیداد کا حصہ فروخت کر کے حج کو جا کر واپس بھی آسکتا ہے مگر ترکہ تقسیم نہیں ہوا اس صورت میں جو ورثا بالغ ہیں ان پر حج واجب ہوگا یا نہیں۔ درصورت عدم وجوب کے یہ جائز ہو سکتا ہے کہ جو ان میں سے بالغ ہیں، بقدر مصارف آمد ورفت وغیرہ کے جائیداد مشترک فروخت کر کے حج کر آئیں اور یہ ارادہ کر لیں کہ مقاسمہ کے وقت اس قدر اپنے حصہ میں سے وضع کر دیں گے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس صورت میں جو لوگ بالغ ہیں، ان پر حج فرض ہے اور جب وہ مقاسمہ کے وقت مجرا دینے کا ارادہ کر لیں تو بقدر اپنے حصہ کے ان کو بیع کا اختیار ہے۔ (حررہ الراجی عفو ربہ القوی ابوالحسنات محمد عبدالحئی، فتاویٰ عبدالحئی جلد۱ ص ۴۸۰)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 08 ص 40

محدث فتویٰ

تبصرے