سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(119) سوم ۔چہارم ۔اور چہلم وغیرہ کرنا اور اس کا کھانا کیسا ہے؟

  • 3685
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1252

سوال

(119) سوم ۔چہارم ۔اور چہلم وغیرہ کرنا اور اس کا کھانا کیسا ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته 

سوم ۔چہارم ۔اور چہلم وغیرہ کرنا اور اس کا کھانا کیسا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سوم ۔چہارم۔چہلم وغیرہ سب بدعات ہیں۔کیونکہ ان میں سے کسی کا نشان و پتہ قرون ثلاثہ میں نہ تھا تو بدعات ہوئے اس سے مسلمانوں کو حذر کرنا بہت ضروری ہے۔اور اس میں کسی قسم کی شرکت بھی نہیں کرنی چاہیے۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ نیک کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرو۔اوربرے کاموں میں مدد نہ کرو۔

﴿وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ‌ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ

اور اس کا کھانا ۔کھانا بھی نہیں چاہیے۔کیونکہ یہ بھی ایک قسم کی اعانت ہے۔اگرچہ کھانا فی نفسہ حرام نہیں ہے۔اور امور مذکورہ یعنی سوم چہارم اور چہلم عرس وغیرہ ک بدعت اور نا مشروع ہونے پر یہ حدیث جو صحیح بخاری  وغیرہ میں مذکور ہے۔دلیل صریح قوی ہے۔

من عمل عملا ليس عليه امرنا فهورد كما رواه البخاري وغيره من المحدثين

یعنی جو کوئی عمل کرے کہ جس پ ہمارا کوئی رد عمل نہ ہو وہ مردو ہے۔پس موجب اس حدیث کے سارے امومذکورہ بالا بدعت  و محدث میں داخل ہیں۔اور نیز حضرت  نے فرمایا ہے۔ شر الامور محدثاتها كما في صحيح البخاري وغیرہ  اللہ کریم تمام مسلمانوں کو بدعت سے بچا دے۔(سید محمد نزیر حسین۔محمد یوسف۔محمد عبد الغفار۔محمدعبد العزیز۔محمد عبد الحمید ۔محمد ابراہیم ۔محمد عبد السلام۔حافظ محمد۔المعتصم بحبل اللہ الاحد

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 11 ص 413

محدث فتویٰ

تبصرے