سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(172) غیر مسلم کو فطرہ یا زکوٰۃدینا جائز ہے یا نہیں ۔

  • 3575
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1424

سوال

(172) غیر مسلم کو فطرہ یا زکوٰۃدینا جائز ہے یا نہیں ۔

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 ہمارے یہاں دستور ہے کہ فطرہ کا غلہ نکال کر رکھ دیا جاتا ہے، اور فقیروں مسکینوں کو دیا جاتا ہے جن میں بعض غیر مسلم بھی ہوتے ہیں، حتی کہ جو لوگ ہمارے ہاں کھیتی باڑی کے مزدور غیر مسلم ہیں ان کو بھی فطرہ دیا جاتا ہے، کیا غیر مسلم کو فطرہ یا زکوٰۃ دینی جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 غیر مسلم کو فطرہ یا زکوٰۃ ہر گز نہیں دینی چاہیے، اگر ان کو یہ اموال دئیے گئے تو شرعاً یہ خیرات مردود ہو گی، اموال زکوٰۃ و صدقۃ فطر کے مستحق صرف مسلمان ہیں، یہ عطیے صرف مسلمانوں کے لیے مخصوص ہیں، صدقہ فطر کے متعلق احادیث میں وارد ہے طعمۃ للمساکین اس میں الف اور لام عہد خارجی ہے جس سے مسلمان مساکین مراد ہیں، نہ کہ کافر۔ (اہل حدیث گزٹ ش ۱۶ ص ۱۳) (محمد یونس دہلوی مدرس مدرسہ حضرت میاں صاحب دہلی)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاوی علمائے حدیث

جلد 7 ص 291

محدث فتویٰ

 

تبصرے