سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(38) قرآن وحدیث پڑھا کر تنخواہ لینادرست ہے یا نہیں۔؟

  • 3517
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1304

سوال

(38) قرآن وحدیث پڑھا کر تنخواہ لینادرست ہے یا نہیں۔؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قرآن وحدیث پڑھا کر تنخواہ لینادرست ہے یا نہیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

درست ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا!

ان ما اخذ تم عليه اجرا كتاب الله (بخاري)

جن کاموں پر تم مذدوری لیتے ہو۔تو قرآن کی مذدوری لینا اس سے زیادہ  حق دار ہے۔اور ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سورۃ فاتحہ پڑھ کر دم کرنے پر تیس بکریاں اجرت میں لی تھیں۔  (بخاری)

علامہ شرح مسلم نووی میں اس حدیث کے تحت  فرماتے ہیں۔کہ

هذا تصريح لجواز اخذ الاجرة علي الرقية بالفاتحة  والذكر  انها حلال لا كراهية فيها وكذا الاجرة علي تعليم القران وهذا مذهب الشافعي ومالك واحمد وابي ثور و اخرين من السلف ومن بعدهم ومنعها ابو حنيفة  في التعليم القران و اجاز ها في الرقية  (شرح مسلم نووی)

خلاصہ یہ ہے کہ امام شافعی ؒ امام مالک ؒ وغیرہ کے نزدیک تعلیم قرآن پر اجرت لینا جائز ہے۔اور امام ابو حنیفہ کے نزدیک نا جائز ہے۔واللہ اعلم بالصواب (مولانا عبد السلام بستوی دہلوی ؒ اخبار الاعتصام لاہور جلد 21 ش 5 )

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 12 ص 128

محدث فتویٰ

تبصرے