سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(34) زکوٰۃ کا پیسہ متقی پرہیز گار کا حق ہے، یا ہر مسکین‘ غریب کا۔

  • 3513
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 962

سوال

(34) زکوٰۃ کا پیسہ متقی پرہیز گار کا حق ہے، یا ہر مسکین‘ غریب کا۔

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 زکوٰۃ کا پیسہ متقی پرہیز گار کا حق ہے، یا ہر مسکین غریب کا بہت روپیہ ہونے پر چند مساکین کو دینا چند کو نہ دینا مساکین کی حق تلفی ہے یا نہیں۔ پڑوسی سید کو حق پڑوسی سمجھ کر زکوٰۃ دینا کیسا ہے؟ اور غریب لاچار ہندو کو زکوٰۃ دے سکتے ہیں یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 مصرف زکوٰۃ غریب مساکین ہیں، اس میں مومن کافر کی تمیز نہیں،{اِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَائِ الایة} غریب سید کے ساتھ اور طرح سے سلوک کریں زکوٰۃ ان پر حرام ہے۔ (۱۲ ذی قعد: ۱۳۴۳ھ) (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۷۹)

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

تبصرے