السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک مسلمان سال میں ایک مرتبہ اللہ کے نام پر غریبوں اور محتاجوں کو خواہ وہ ہند ہوں یا مسلمان فرق نہ کر کے شاہی راستوں پر بٹھلاتا، اور پتوں میں کھانا کھلواتا ہے، مذکورہ کھانا ایک ہندو سے تیار کروایا ہے، ایسا کھانا کھلوانا شرع میں جائز ہے؟
وعلیلکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قرآن مجید اور حدیث شریف سے ثابت ہوتا ہے، کہ ذرہ جتنا بھی نیک کام ضائع نہیں جاتا، حدیث میں فرمایا: ((فِیْ کُلِّ کَبَدِ وَرَطْبِ اَجْرٌ)) یعنی ہر ایک جاندار کو آرام پہنچانے میں ثواب ہے۔ انسان تو سب جانداروں سے افضل ہے، خواہ کسی دین اور مذہب کا ہو، آنحضرتﷺ کفار اور مشرکین کو بھی کھانا کھلایا کرتے تھے، بس اس نیت سے صورت مرقومہ میں کھانا کھلانا ثواب اور صدقہ ہے۔ (یکم رمضان ۳۵ھ) (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۷۸)
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب